کراچی(میپ نیوز) وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ سندھ میں 17 کلومیٹر کا ایک علاقہ ایسا ہے جو سندھ حکومت ہمیں دیدے تو صوبے بھر کا گیس کی قلت کا مسئلہ حل کردیں گےوزیر توانائی عمر ایوب اور ندیم بابر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے تیل کی دریافت کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے، ملک کے گیس کے ذخائر کی پیداوار میں ساڑھے 7 فیصد یومیہ کی بنیاد پر کمی آتی رہی، اب سندھ میں 250 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی آرہی ہےعمر ایوب نے کہا کہ سندھ میں 17 کلومیٹر کی ایک جگہ ہے جو سندھ حکومت ہمیں نہیں دے رہی، اگر سندھ حکومت ہمیں وہ علاقہ دیدے تو ہم سندھ کو 250 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کردیں گےندیم بابر نے کہا کہ سندھ کے شہر کراچی میں گیس کا پریشر کم ہے، گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 250 ارب روپے ہے، گزشتہ سال سوئی سدرن میں 1120 سے 1150 ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں شامل ہورہی ہے، اس وقت سوئی سدرن میں 950 ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں شامل ہورہی ہے تاہم سندھ کو 250 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہےندیم بابر نے کہا کہ کراچی کو 100 ملین ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی فراہم کی جارہی ہے، سردیوں میں سندھ کو 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہوگا، اگر ہمیں سندھ حکومت کی جانب سے رائٹ آف وے مل جائے تو کمی پر قابو پایا جاسکتا ہےوفاقی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے سندھ میں گیس کی قلت ہےدوسری جانب پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے سندھ میں گیس کی قلت ہے۔ ٹویٹر پیغام میں انہوں ںے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت ضمانت دی گئی ہے کہ سندھ کو سندھ سے نکلنے والی گیس ملنی چاہیے سندھ کو ایل این جی / آر ایل این جی نہیں بلکہ سندھ میں نکلنے والی گیس فراہم کی جائےانہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے ہمارے گھریلو ، تجارتی اور صنعتی صارفین شدید مشکلات کا شکار ہیں، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب گیس کی قلت کا ذمہ دار سندھ کو ٹھہرانے سے گریز کریں۔
