سوات( میپ نیوز)سوات میں معصوم بچوں پر کھبی پولیس کی وحشیانہ تشدد کی جاتی ہے تو کھبی جنسی درندوں کے ہاتھوں ماری جاتے ہیں، تفصیلات کے مطابق سوات میں گزشتہ کہی ماہ میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے اس کے علاوہ افسوس کی بات یہ ہے کہ معصوم بچوں پر پولیس کی بے رحمانہ تشدد اور جنسی درندوں کے ہاتھوں زیادتی کے واقعات اور بعد میں قتل مقامی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ایک ہفتے میں سوات مدین میں دو بچوں کے ساتھ ایسا واقعہ پش ایا پہلا مدین کے علاقے تیرات میں پش ایا جو کہ 14 سالہ لڑکے کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی، بچے کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا اور 14 سالہ بچے اجمل ولد علی باش کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی دوسرا واقعہ مدین سے لاپتہ ہونے والے مجیب عالم ولدِ محمدعالم استاد صاحب سکنہ برکلے مدین کو کسی نے بے دردی سے تشدد کر کے قتل کردیا اور لاش کو کھیتوں میں پھینک دیا جو آج ملی یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر امن امان قائم کرنے میں مکمل طور ناکام ہوچکا ہے اور سوات سمیت مختلف علاقوں میں جرائم کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے مدین میں رواں ہفتے میں یہ دوسرا واقعہ ہے جس سے عوام میں کافی خوف پھیلا گیا ہے عوام کا کہنا ہے کہ ھم اپنے بچے کس سے بچائے پولیس یا ان جنسی درندوں سے۔
